Wednesday, November 5, 2014

مولانا جمشید علی خان (1931)ء

 شیخ الحدیث مدرسہ عربیہ رائونڈ مرکز مولانا جمشید علی خان 1931ء میں انڈیا کے ضلع مظفر نگر کے علاقے اسلام پورہ(بہھسانی) میں پیدا ہوئے،ابتدائی تعلیم و تربیت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی کے ہاں ہوئی اورباقی دینی تعلیم عالم اسلام کے عظیم ادارے دارالعلوم دیوبند میں حاصل کی،جہاں پر ان کا شمار شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی کے خاص شاگردوں میں ہوتا تھا بعد میں ممتاز عالم دین اور بزرگ مولانا مسیح اللہ سے اپنا روحانی تعلق جوڑا اورقیام پاکستان کے بعد دارالعلوم اسلامیہ ٹنڈو اللہ یا رپاکستان کے قیام کے بعد اپنے پیرومرشد مولانا مسیح اللہ کی ہدایت پرابتدائی اساتذہ میں شامل ہوئے اور 1966ء میں عالمی تبلیغی جماعت کے مرکزرائیونڈ لاہور منتقل ہوئے اور آخری دم تک وہیں رہے ،مولانا جمشید علی خان کا شما ر تبلیغی جماعت کے امیر حاجی عبدالوہاب کے بعد اہم بزرگ رہنماوں میں ہوتا تھااور تبلیغی مرکز کے مدرسہ عربیہ میں شیخ الحدیث اور مہتمم کے فرائض سرانجام دے رہے تھے،مولانا جمشید علی خان کے شاگردوں میں استاد الحدیث مدرسہ عربیہ رائونڈ حضرت مولن عبد الرحمن حفظہ اللہ، حضرت مولانا خورشید(فرزند) حفظہ اللہ ، حضرت مولانا عیسیٰدامت برکاتہم، مولانا سلیمان دامت برکاتھم مولانا طارق جمیل حفظہ اللہ شامل ہیں۔مولانا جمشید علی خان نے پوری زندگی تبلیغ کے لئے وقف کی تھی،دو ہفتے سے شدید علیل اورلاہور کے مقامی ہسپتال میں زیر علاج تھے اور پیر کی رات کو انتقال کرگئے ۔انہوں نے سوگواروں میں لاکھوں عقیدت مندوں ،ہزاروں شاگردو ،ایک بیٹے مولانا عبیداللہ خورشید ،دو بٹیوں اورکروڑوں چاہنے والوں کو چھوڑا ہے ۔ مولانا جمشید علی خان کے داماد مولانامحمد سیلم کے مطابق تدفین رائیونڈ لاہور میں ہوگی ،نماز جنازہ منگل کو بعد نماز ظہر تبلیغی جماعت کے اجتماع گاہ رائیونڈ لاہور میں ادا کی گئی جس میں ایک اندازہ کے مطابق لاکھوں لوگوں نے شرکت کی.اللہ جل جلالہ حضرت کے درجات بلند فرمائے اور جماعت کو اس عظیم صدمہ پر صبر کرنے پر بہترین بدل عطا فرمائے.امین

No comments:

Post a Comment